عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ قَالَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِيْ حُبَيْشٍ لِرَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا رَسُولَ اللهِ إِنِّيْ لَا أَطْهُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلٰوةَ؟ فَقَالَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ إِنَّمَا ذٰلِكِ عِرْقٌ وَلَيْسَ بِالْحَيْضَةِ فَإِذَا أَقْبَلَتِ الْحَيْضَةُ فَاتْرُكِي الصَّلٰوةَ فَإِذَا ذَهَبَ قَدْرُهَا فَاغْسِلِيْ عَنْكِ الدَّمَ وَصَلِّيْ.(بخارى، رقم 306)
حضرت عائشہ (رضی اللہ عنہا) سےروايت ہےكہ ابو حبیش کی بیٹی فاطمہ نے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ یا رسول اللہ، میں تو پاک ہی نہیں ہوتی، تو کیا میں نماز بالکل چھوڑ دوں؟ آپ نے فرمایا کہ یہ تو رگ کا خون ہے، يہ حیض نہیں، اس لیے جب حیض کے دن (جن میں پہلے کبھی تمھیں عادتاً حيض آیا کرتا تھا)،وه آئیں تو نماز چھوڑ دے اور جب اندازہ کے مطابق وہ دن گزر جائیں، تو خون دھو ڈالو اور نماز پڑھو۔
عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَاءَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِيْ حُبَيْشٍ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَفَقَالَتْ يَا رَسُوْلَ اللهِ إِنِّي امْرَأَةٌ أُسْتَحَاضُ فَلَا أَطْهُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلٰوةَ فَقَالَ رَسُوْلَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا إِنَّمَا ذٰلِكِ عِرْقٌ وَلَيْسَ بِحَيْضٍ فَإِذَا أَقْبَلَتْ حَيْضَتُكِ فَدَعِي الصَّلٰوةَ وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْسِلِيْ عَنْكِ الدَّمَ ثُمَّ صَلِّيْ قَالَ: وَقَالَ أَبِيْ ثُمَّ تَوَضَّئِيْ لِكُلِّ صَلٰوةٍ حَتّٰى يَجِيْءَ ذٰلِكَالْوَقْتُ. (بخارى، رقم 228)
حضرت عائشہ (رضی اللہ عنہا) فرماتی ہیں کہابوحبیش کی بیٹی فاطمہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور اس نے کہا کہ میں ایک ایسی عورت ہوں جسے استحاضہ کی بیماری ہے، اس لیے میں پاک نہیں رہتی تو کیا میں نماز چھوڑ دوں؟ آپ نے فرمایا :نہیں، یہ ایک رگ (کا خون) ہے يہ حیض نہیں ہے۔ چنانچہ جب تجھے حیض آئے تو نماز چھوڑ دے اور جب یہ دن گزر جائیں تو اپنے (بدن اور کپڑے) سے خون کو دھو ڈالو پھر نماز پڑھو۔ ہشام کہتے ہیں کہ میرے باپ عروہ نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ (بھی) فرمایا تها کہ پھر ہر نماز کے لیے نيا وضو کرو، یہاں تک کہ وہی (حیض کا)وقت پھر آ جائے۔
عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: جَاءَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِيْ حُبَيْشٍ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ: يَا رَسُوْلَ اللهِ إِنِّيْ امْرَأَةٌ أُسْتَحَاضُ فَلَا أَطْهُرُ أَفَأَدَعُ الصَّلٰوةَ؟ فَقَالَ: لَا إِنَّمَا ذٰلِكَ عِرْقٌ وَلَيْسَ بِالْحَيْضَةِ فَإِذَا أَقْبَلَتِ الْحَيْضَةُ فَدَعِي الصَّلٰوةَ وَإِذَا أَدْبَرَتْ فَاغْسِلِيْ عَنْكِ الدَّمَ وَصَلِّي. (مسلم، رقم 753)
حضرت عائشہ (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) سے روایت ہے کہ فاطمہ بن ابی حبیش (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا: یا رسول اللہ، میں مستحاضہ عورت ہوں، میں پاک نہیں رہتی، تو کیا میں نماز چھوڑ دوں ؟آپ نے فرمایا: نہیں ،يہ تو ایک رگ (کا خون )ہے نہ کہ حیض کا،چنانچہ جب حیض آئے تو نماز چھوڑ دے اور جب حیض ختم ہو جائے تو اپنے آپ سے خون دھو لے، یعنی غسل کراورنماز پڑھ۔
________