عَنْ شُرَيْحِ بْنِ هَانِئٍ قَالَ: أَتَيْتُ عَائِشَةَ أَسْأَلُهَا عَنِ الْمَسْحِ عَلَى الْخُفَّيْنِ فَقَالَتْ عَلَيْكَ بِابْنِ أَبِيْ طَالِبٍ فَسَلْهُ فَإِنَّهُ كَانَ يُسَافِرُ مَعَ رَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ... فَسَأَلْنَاهُ فَقَالَ: جَعَلَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ وَلَيَالِيَهُنَّ لِلْمُسَافِرِ وَيَوْمًا وَلَيْلَةً لِلْمُقِيْمِ.(مسلم، رقم 639)
حضرت شریح بن ہانی(رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ میں حضرت عائشہ (رضی اللہ عنہا) کے پاس موزوں پر مسح کے بارے میں پوچھنے کے لیے حاضر ہوا تو انھوں نے فرمایا: اس کے بارے میں علی بن ابی طالب سے سوال کرو ،کیونکہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سفر کرتے تھے، ہم نے علی (رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سے اس کا سوال کیا تو آپ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسافر کے لیے تین دن اور تین راتیں اور مقیم کے لیے ایک دن اور رات مدت مقرر فرمائی ہے۔
________