HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Sajid Hameed

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

گھر میں داخل ہوتے وقت کی دعا

 

اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْأَلُگ خَیْرَ الْمَوْلِجِ وَ خَیْرَ الْمَخْرَجِ. بِسْمِ اللّٰہِ وَلَجْنَا وَ بِسْمِ اللّٰہِ خَرَجْنَا وَ عَلَی اللّٰہِ رَبَّنَا تَوَکَّلْنَا.

اے اللہ، میں گھر میں آنے اور جانے میں تجھ سے خیر طلب کرتا ہوں۔ اللہ کے نام کی برکت سے ہم گھر میں داخل ہوئے اور اللہ کے نام ہی کی برکت سے گھر سے نکلے۔ اور ہم نے اللہ اپنے پروردگار ہی کے نام پر بھروسا کیا۔

 

دعا کی وضاحت

 

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب آدمی رات کو گھر آتا ہے اور گھر میں داخل ہوتے وقت اور کھانا کھاتے وقت اللہ کا ذکر کرتا ہے تو شیطان اپنے گروہ سے کہتا ہے کہ ’لا مبیت لکم ولا عشاء‘ (یہاں نہ تمھارے لیے رات رہنے کی جگہ ہے اور نہ کھانے کو کچھ)۔ اور اگر وہ گھر داخل ہونے پر اللہ کا ذکر نہیں کرتا تو شیطان کہتا ہے: ’ادرکتم المبیت‘ (تمھیں رات ٹھہرنے کو جگہ مل گئی)۔ اور اگر وہ کھانے پر بھی اللہ کا ذکر نہیں کرتا تو شیطان کہتا ہے: ’ادرکتم المبیت و العشاء‘ (تمھارے رات ٹھہرنے اور کھانے کا انتظام ہو گیا)۔

اس سے مراد یہ ہے کہ ذکر الٰہی وہ حصار ہے جس سے آدمی شیطان کو اس کی شر انگیزیوں سے روک دیتا ہے۔ شیطان کا رات بھر کسی کے گھر میں ٹھہرنا اسے خیر اور نیکیوں سے دور کر دینے کی علامت ہے۔ یعنی جو گھر ذکر الٰہی کے بغیر سویا وہ رات بھر شیاطین کے زیراثر رہے گا۔ 

چنانچہ جب آدمی کام کاج سے گھر واپس آئے تو اسے چاہیے کہ وہ گھر میں داخل ہوتے وقت خیر کی دعا کرے۔ خیر سے مراد اپنی، اپنے اہل خانہ اور گھرکی خیرو عافیت بھی ہے اور شیطانی فتنوں سے ان سب کے لیے پناہ بھی۔

[۱۹۹۹ء] 

___________________

 

B