نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سحری کے حوالے سے کوئی دعا منقول نہیں ہے۔ اس لیے اس موقع پر اپنی طرف سے وضع کردہ دعائیں پڑھنے سے بہتر ہے کہ وہ دعا پڑھ لی جائے جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کھانا کھانے کے بعد مانگا کرتے تھے۔ ہم یہاں صرف ایک دعا نقل کریں گے۔ باقی دعائیں اور ذکر کھانا کھانے کے اذکار کے باب میں آئیں گے۔ دعا یہ ہے:
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ أَطْعَمَنَا وَسَقَاناَ وَجَعَلَنَا مِنَ المْسلِمیِنَ.
شکر اللہ کا ہے جس نے ہمیں کھانا کھلایا، پانی پلایا، اور ہمیں مسلمان بنایا۔
اس دعا میں ایسی کوئی بات نہیں جو محتاج وضاحت ہو۔
قرآن مجید سے معلوم ہوتا ہے کہ تمام نعمتیں جو انسان کو ملی ہیں وہ انسان کے کسی استحقاق پرنہیں ملیں، یہ محض اللہ کی عنایت سے ملی ہیں۔ ان نعمتوں میں سب سے بڑھ کر ایمان و اسلام کی نعمت ہے۔ چنانچہ ان نعمتوں کا فطری تقاضا ہے کہ ان کے عطا ہونے پر شکر گزاری کا رویہ اختیار کیا جائے۔ لیکن آدمی کو نعمت پانے کا احساس اور شکر ادا کرنے کی توفیق عجز و نیاز کے بجائے کبھی کبھی فخر اور کبر و نخوت کی طرف لے جاتی ہے۔ آخری جملہ اگر آدمی سوچ سمجھ کر بولے تو یقینا اس کے لیے کبر و ناز سے بچانے کا باعث بنے گا۔ اس لیے کہ ایمان و شکر کی توفیق بھی خدا کی عنایت ہے۔
[۱۹۹۸ء[
___________________