HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Sajid Hameed

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

مناجات

 

دعا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق عبادت کا مغز ہے۔ یہ اس کی روح ہے۔ اس لیے ہم دیکھتے ہیں کہ نمازدین کی سب سے اہم عبادت ہے اور اس پر دعا کا غلبہ ہے۔ سورۂ فاتحہ، تشہد ،درود اور اس کے بعد دعائیں، اس بات کا مظہر ہیں کہ دعا عبادت کا ایک بنیادی حصہ ہے۔ یہ خدا اور بندے کے درمیان تعلق کی انتہائی شکل ہے ۔

ہم نے دعاؤں کا یہ سلسلہ اسی لیے شروع کیا ہے کہ دین میں دعا اور بالخصوص نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن کی سکھائی ہوئی دعاؤں کی ایک خاص اہمیت ہے۔

قرآن مجید اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جو دعائیں سکھائی ہیں، ان کی اہمیت درج ذیل اعتبارات سے بہت زیادہ ہے:

ایک، یہ دعائیں ہمیں دعا کرنے کا صحیح طریقہ سکھاتی ہیں۔ دوسرے، وہ خدا سے تعلق کی صحیح بنیادوں کو واضح کرتی ہیں۔ تیسرے، وہ دین کی بعض ایسی حکمتوں کو نمایاں کرتی ہیں جن پر عام طور سے آدمی کی نگاہ نہیں پڑتی،حالانکہ دینی زندگی گزارنے کے لیے ان سے آگاہ ہونا از بس ضروری ہوتا ہے۔ چوتھے، صبح و شام کے مختلف مراحل میں ان کے پڑھنے سے خدا کی یاد اور اس کے دین کی حکمتوں کی یاددہانی ہوتی رہتی ہے۔ پانچویں، یہ دین کے صحیح تصور کو ذہنوں میں جاگزیں کرتی ہیں۔ چھٹے، ایک طرف وہ بندۂ مومن کو بندگی رب کے مطالبات کا شعور بھی بخشتی ہیں اور دوسری طرف وہ ان مطلوبہ چیزوں سے بھی بندوں کو آگاہ کرتی ہیں جو انھیں خدا سے لازماً طلب کرنی چاہییں۔ ساتویں، مختلف مواقع پر یہ دعائیں کرنے سے وہ مشروع اور مسنون دوام ذکر حاصل ہوتا ہے، جس کے حصول کے لیے اپنے خود ساختہ طریقے ایجاد کر لیے گئے ہیں جن کا دین و شریعت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ آٹھویں، ان دعاؤں میں خدا کا ایک ایسا تعارف بھی ملتا ہے جو بہت سے غلط نظریات کی اصلاح کرتا ہے۔ نویں، خدا کی بندگی میں جو لوگ درجۂ احسان کو پانا چاہتے ہیں، ان کے لیے یہ صبح و شام میں ایسا بدرقہ فراہم کرتی ہیں کہ وہ دنیا کی ہوا و ہوس میں گم ہونے کے بجائے سارا دن خدا کی حضوری میں رہتے ہیں، جو درجۂ احسان کے حصول کے لیے پہلا زینہ ہے۔ دسویں،صبح و شام میں ان کا پڑھنا آدمی کے ایمان کی ایسی گواہی ہے جو ہمارے اعمال نامے میں ایک ایسا قیمتی اضافہ ہے کہ جب ان دعاؤں کو پڑھتے رہنے والا اپنا اعمال نامہ پڑھے گا تو یہ حیرت انگیز بات اس کے سامنے آئے گی کہ دن کے ہر اہم مرحلے پر وہ خدا کا ذکر کرتا رہا اور اس کی ہر نیکی اور بدی کے بعد ذکر الٰہی اور اس سے مناجات کے اس عمل نے کس طرح ’ان الحسنات یذھبن السیئات‘ کے قرآنی اصول کے مطابق اس کے گناہوں کو اعمال نامے سے صاف کرنے کا عمل کیا ہے۔

یہ وہ دس اہم باتیں ہیں جو ان دعاؤں کو ایک اہم مقام دے دیتی ہیں جس کے پیش نظر ہم سب کو انھیں سیکھنا اور سکھانا چاہیے تاکہ یہ ہمارے لیے توشۂ قیامت میں ایک قیمتی اضافہ بن جائیں ۔ہم کوشش کریں گے کہ ان دعاؤں کی توضیح کرتے ہوئے ان تمام پہلووں کو بیان کریں تاکہ قارئین کے لیے یہ ایک مفید سلسلہ بن سکے۔ ’اللّٰہم اجعلہا زادا لنا فی الآخرۃ‘۔

___________________

 

B