HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Imam Amin Ahsan Islahi

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

مقدمہ

  (یہ دیباچہ ’’اسلامی قانون کی تدوین‘‘ نامی کتاب کی اشاعت کے موقع پر مولانا نے لکھا تھا۔)

اسلامی قانون کے نفاذ کا مطالبہ ہمارے ملک میں اس کے قیام کے آغاز ہی سے موجود ہے، بلکہ یہ کہنا بھی بیجا نہیں ہے کہ اِسی چیز نے اِس کے قیام کے لیے اصل محرک کا کام دیا اور اسی مقصد کے لیے یہ ملک وجود میں آیا۔ لیکن یہ ہماری انتہائی بدقسمتی ہے کہ اس راہ میں نہ صرف یہ کہ اب تک کوئی قدم اٹھایا نہیں گیا، بلکہ جو قدم بھی اٹھائے گئے ہیں وہ اصل مقصد سے دور کرنے والے ثابت ہوئے ہیں۔

اس صورت حال کے ذمہ دار ظاہر ہے کہ وہی لوگ قرار پائیں گے جن کے ہاتھوں میں ملک کی زمامِ اقتدار رہی ہے۔ اگر یہ تاخیر انھوں نے قصداً کی ہے اور کر رہے ہیں تو اس کا علاج مجھ جیسے ایک طالب علم کے پاس نہیں ہے۔ لیکن میں نے پاکستان کے قیام کے بعد ہی یہ محسوس کیا تھا کہ اس راہ میں کچھ واقعی مشکلات بھی ہیں جواسلامی قانون سے متعلق بعض قدیم اور بعض جدید غلط فہمیوں کی پیدا کردہ ہیں۔ مَیں نے دین و ملت کے ایک ناچیز خادم کی حیثیت سے اپنا یہ فرض سمجھا کہ ان غلط فہمیوں کو دور کرنے کی، اپنے علم کے حد تک، کوشش کروں تاکہ جو لوگ نیک نیتی کے ساتھ یہ کام کرنا چاہتے ہیں ان کی راہ صاف ہو اور اس مقصد کی خدمت کی جو ذمہ داری مجھ پر عائد ہوتی ہے اس کو ادا کرنے کی سعادت حاصل ہو۔ چنانچہ مجھے قیام پاکستان کے بعد جب جب کسی کالج یا یونیورسٹی یا قانون پیشہ حضرات کی کسی مجلس میں خطاب کرنے کا کوئی موقع میسر آیا، مَیں نے اسلامی قانون اور اس کی تدوین ہی کے مسئلے کو موضوعِ بحث بنایا تاکہ لوگوں کے ذہن صاف ہوں اور یہ کام کرنے کا جو صحیح طریقہ ہے وہ سب کے سامنے آ جائے۔ مَیں بلا شائبہِ فخر عرض کرتا ہوں کہ مجھے نہ صرف یہ کہ شبہات صاف کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی بلکہ جدید قانون کے متعدد ماہرین نے میرے نقطہ نظر اور میرے دلائل پر پورے اطمینان کا اظہار کیا۔

میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس ملک کے لیڈروں کو اس عہد کے پورا کرنے کی بھی توفیق دے جو بحیثیت مسلم انھوں نے اپنے رب سے کیا ہے اور اس عہدمیں بھی ان کو سچا ثابت کرے جو انھوں نے اس ملک کے عوام سے کیا ہے۔ اسی میں عوام و خواص دونوں کی بھلائی ہے اور اسی پر اس ملک کے بقا و استحکام کا انحصار ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کا یاورو ناصر ہو۔

وما علینا الا لبلاغ

لاہور                                                     والسلام

۱۵ مئی ۱۹۷۶                                               امین احسن اصلاحی

________

 

B