HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Author: Talib Mohsin

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

شہید کی زندگی

سوال: کیا شہید زندہ ہے؟ (محمد عقیل)

جواب: شہدا کے زندہ ہونے کا تصور براہ راست قرآن مجید کی نصوص پر مبنی ہے۔

سورۂ بقرہ میں ہے:

وَلَا تَقُوْلُوْا لِمَنْ یُّقْتَلُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اَمْوَاتٌ بَلْ اَحْیَآءٌ وَّلٰکِنْ لَّا تَشْعُرُوْنَ.(۲: ۱۵۴)
’’جو اللہ کی راہ میں مارے جائیں، انھیں مردہ نہ کہو، بلکہ وہ زندہ ہیں، لیکن تم اس کا شعور نہیں رکھتے۔‘‘

اسی طرح سورۂ آل عمران میں ہے:

وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِیْنَ قُتِلُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اَمْوَاتًا بَلْ اَحْیَآءٌ عِنْدَ رَبِّہِمْ یُرْزَقُوْنَ.(۳: ۱۶۹)
’’جو لوگ اللہ کی راہ میں قتل ہوئے، ان کو مردہ ہرگز گمان نہ کرو،بلکہ وہ اپنے رب کے پاس زندہ ہیں اور انھیں روزی مل رہی ہے۔‘‘

سورۂ بقرہ کی آیت میں یہ بات واضح کر دی گئی ہے کہ اس زندگی کا شعور ہمیں نہیں ہو سکتا۔ اس کا مطلب بالکل واضح ہے کہ یہ زندگی ہماری اس موجودہ زندگی سے مختلف ہے۔ ہم اپنی موجودہ زندگی پر قیاس کرکے اس زندگی کے احوال سمجھ نہیں سکتے۔

____________

B