سوال: میرے شوہر جرمنی میں ہیں۔ وہ عشا کی نماز مغرب کے ڈیڑھ گھنٹے کے بعد پڑھ لیتے ہیں، اس لیے کہ وہاں رات چھوٹی ہے اور اگر وہ تاخیر سے پڑھیں تو ان کی نیند کم رہ جاتی ہے۔ میں نے انھیں تجویز کیا کہ وہ مغرب پڑھ کر سوجائیں اور فجر سے پہلے عشاپڑھ لیں، لیکن اس پر انھیں اطمینان نہیں ہے۔ (بیگم مائدہ نوید)
جواب: عشا کی نماز کا وقت شفق کی سرخی ختم ہونے سے شروع ہوتا ہے اور آدھی رات تک رہتا ہے۔ آدھی رات کے بعد عشا کی نماز قضا ہو جاتی ہے۔ بہتر آپشن وہی ہے جو آپ کے شوہر نے اختیار کیا ہوا ہے۔ عشا کی نماز وقت ہوتے ہی پڑھ لی جائے۔ اگر انھیں جمع کرنے کی ضرورت محسوس ہو تو وہ عشا کو مغرب کے ساتھ جمع کر سکتے ہیں۔ اسے فجر کے ساتھ جمع کرنا مناسب نہیں ہے۔
____________