سوال: فجر کی نماز طلوع آفتاب کے بعد اور زوال سے پہلے ادا کی جائے توکیا مکمل ادا کرنی پڑتی ہے؟ کیا یہ قضا ہوتی ہے؟ (محمد کامران مرزا)
جواب: اس کی دوصورتیں ہو سکتی ہیں: ایک یہ کہ آدمی کی آنکھ ہی اس وقت کھلی ہے جب سورج طلوع ہو چکا ہے۔ اس صورت میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہی امید ہے کہ یہ نماز ’’ادا نماز‘‘ قرار پائے گی۔ دوسری یہ کہ نماز سستی اور غفلت کی وجہ سے رہ گئی۔ اس صورت میں یہ نماز قضا ہوگی۔ مکمل نماز سے غالباًآپ کی مراددو سنت اوردوفرض، یعنی چار رکعت پڑھنا ہے۔ دو سنت اصل میں نفل نماز ہے اور احناف اسے سنت اس لیے کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نفل ہمیشہ پڑھے ہیں۔ بہرحال ان کا پڑھنا دونوں صورتوں میں لازم نہیں ہے، لیکن ان کی ادائی کا اجر بہت زیادہ ہے، اس لیے دونوں صورتوں ہی میں اسے پڑھنا افضل ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوہ بھی یہی ہے۔
____________