HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Author: Talib Mohsin

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

غیب دانی

سوال: علم نجوم جس کے مختلف نام رائج ہیں،جیسے دست شناسی، علم الاعداد، فال گیری وغیرہ اپنی تمام اقسام کے ساتھ اسلام میں کیوں ممنوع ہے؟ مجھے معلوم ہے کہ ایک حدیث میں اس سے منع کیا گیا ہے۔ اس فن کے جاننے والے جب پیشین گوئی کرتے ہیں تو کہتے ہیں کہ اللہ بہتر جانتا ہے۔ ان کے نزدیک یہ ایک سائنس ہے۔ آخر اسے موسم کی پیشین گوئی کی طرح لینے میں کیا حرج ہے؟ (عائشہ خان)

جواب: یہ تمام علوم مشرکانہ معاشروں کی باقیات میں سے ہیں۔ کسی مادی شے سے ماوراے اسباب نتائج اخذ کرنا یا ان کے ساتھ اچھے یا برے حالات کی نسبت کرنا، کسی چیز کو غیب دانی کا ذریعہ سمجھنا ،یہ ساری چیزیں قرآن مجید میں جبت قرار دی گئی ہیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اسی سبب سے ان کو ممنوع قرار دیاہے۔

ان کو موسم کی پیشین گوئی سے مشابہ قرار دینا درست نہیں ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ پیشین گوئیاں مشاہدے اور تجربے پر مبنی علم کی روشنی میں کی جاتی ہیں،جبکہ جبت وہ چیزیں ہیں جن کی اصل اندازے اور اتفاق پر ہے۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ کسی بھی معاشرے میں ان علوم کو قابل اعتماد تدبیر کی حیثیت حاصل نہیں ہوئی۔

____________

B