سوال: عملیات استشہادیہ کے بارے میں آپ کا نقطۂ نظر کیا ہے؟ کیا قرآن اور احادیث صحیحہ کی روشنی میں وہ جائز ہیں یا نہیں؟ کیا اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، صحابۂ کرام اور اسلاف کے عمل کی کوئی مثال ملتی ہے یا نہیں؟ اگر ملتی ہے تو وہ کیا ہے؟ (وحدت یار)
جواب: عملیات استشہادیہ سے آپ کی مراد غالباً حاضرات وغیرہ ہے ۔ اس طرح کے کسی عمل کا کوئی ذکر قرآن وحدیث میں ہے اور نہ صحابہ اور پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت میں اس طرح کی کسی چیز کا ذکر ملتا ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں، البتہ یہ معلوم ہے کہ آپ معوذتین پڑھ کر اپنے جسم پر پھونک لیتے تھے۔ آپ کے اس عمل کی روشنی میں کوئی دعا پڑھ کر اپنے یا کسی دوسرے کے جسم پر پھونک ماری جا سکتی ہے۔ تعویذ وغیرہ کا سلسلہ بظاہر یہی معلوم ہوتا ہے کہ صحابہ کے بعد کے زمانے ہی میں شروع ہوا۔
____________