HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Author: Talib Mohsin

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

توفیق الٰہی

سوال: کیا ’وَالَّذِیْنَ جَاھَدُوْا فِیْنَا لَنَہْدِیَنَّہُمْ سُبُلَنَا‘، ’’اور جو لوگ ہماری راہ میں مشقتیں جھیل رہے ہیں، ہم ان پر اپنی راہیں ضرور کھولیں گے۔‘‘ (العنکبوت ۲۹: ۶۹) بھی پیامبروں کے باب میں الٰہی منصوبے کے ذیل میں آکر صحابۂ کرام کے ساتھ خاص ہے یا ہمیں بھی شامل ہے؟ (وحدت یار)

جواب: مولانا امین احسن اصلاحی کی راے تو اس کی تخصیص کی طرف نہیں ہے۔ جہاد سے مراد یہاں ان کے نزدیک وہ مشقتیں اور تکالیف ہیں جو دین کی خاطر اٹھائی جارہی تھیں۔’سُبُل‘ سے مراد دنیا اورآخرت کی کامیابی کی راہوں کا کھلنا ہے۔ اس میں شبہ نہیں کہ معاملہ صحابہ ہی کا زیر بحث ہے، لیکن جو بات اس میں بیان ہوئی ہے، وہ عام ہے۔ یہ توفیق ایزدی کا مژدہ ہے جس کا خدا کی رضا کا ہر طالب مستحق ہے۔

____________

B