سوال: اس بات کا قرآنی ثبوت کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام اجتہادات فہم اور سوچ، جن کے بارے میں قرآن خاموش ہے ، یقینی طور پر درست تھے؟ (پرویز قادر)
جواب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی متعدد آرا اس امت میں بطور دین رائج ہیں۔ مثلاً جمع بین الاختین کے تحت خالہ بھانجی اور پھوپھی بھتیجی کے جمع کرنے کی ممانعت۔ ان پرندوں اور بہائم کی تعیین جن کو کھانا درست نہیں ہے وغیرہ۔ قرآن مجید میں ان کا اصول مذکور ہے، لیکن اس کا اطلاق نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا ہے۔ کچھ لوگوں کی راے یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس نوع کے ارشادات بھی اصلاً وحی تھے، لیکن اگر یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فہم یا اجتہاد تھے تو یہ اس چیز کی مثال ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک راے قائم کی اور قرآن مجید یا وحی نے اس کو غلط قرار نہیں دیا۔ لہٰذا یہ اجتہادات درست تھے۔
میں نے آپ کے سوال کا جواب دے دیا ہے، لیکن یہ اسلوب درست نہیں ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے جو عقیدت ہمارے دلوں میں ہے، اس طرح کا اسلوب اس کے منافی ہے۔
____________