HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Author: Talib Mohsin

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

کمزور روایات سے استدلال کی وجہ

سوال: اگر بخاری شریف اور مسلم شریف کی احادیث قطعی ہیں تو صحیح اور مرفوع احادیث سے تمام اختلافی مسائل کی صرف اور صرف ایک ہی صورت ثابت ہے ۔ دوسری متضاد صورت کے ثبوت کے لیے غیر صحیح، موقوف اور مقطوع احادیث سے استدلال کی کیا ضرورت ہے؟ (پرویز قادر)

جواب: پہلی بات تو یہ ہے کہ آپ کے سوال میں جو دو بنیادی مقدمات بیان ہوئے ہیں، وہ مقدمات درست نہیں ہیں۔ پہلا یہ کہ بخاری اور مسلم کی تمام احادیث قطعی ہیں۔ دوسرا یہ کہ ان سے تمام اختلافی مسائل کا ایک ہی حل ملتا ہے۔چنانچہ ان مقدمات کے نتیجے پر مبنی آپ کا سوال اصلاً کوئی بنیاد نہیں رکھتا۔ وہ لوگ جو احادیث کو بنیادی ماخذ کی حیثیت دیتے ہیں، وہ بھی اصولاً صحیح حدیث ہی کو اصل کی حیثیت دیتے ہیں۔ موقوف ،مقطوع اور ضعیف احادیث کو تائید کے طور پر ہی لایا جاتا ہے۔البتہ عملاً اس سے انحراف بھی ہوتا ہے۔ اگر آپ ان لوگوں کی اس کوتاہی پر اپنے سوال میں تنقید کرنا چاہتے ہیں تو یہ تنقید ٹھیک ہے، لیکن یہ اصل بحث نہیں ہے۔ آپ سے درخواست ہے کہ آپ پہلے جناب جاوید احمد صاحب غامدی کی کتاب ’’میزان‘‘ میں ’’اصول و مبادی‘‘ کی متعلقہ بحثیں سمجھ لیں، اس سے آپ کو واضح ہو جائے گا کہ اس معاملے میں بنیادی بات کیا ہے۔

____________

B