HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Author: Talib Mohsin

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

وبائی امراض اور احادیث

سوال: کیا وبائی مرض کے حوالے سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی حدیث ہے۔ میں نے سنا ہے کہ حضور نے فرمایا تھا:جو آدمی وبائی مرض کے علاقے میں ہو، وہ اس علاقے کو نہ چھوڑے اور جو اس مرض سے فوت ہو گا، وہ شہید ہو گا۔ اس حدیث کی صحت کے بارے میںآپ کی راے کیا ہے؟ اس ضمن میں کچھ اور احادیث ہیں تو ان سے بھی آگاہ کیجیے۔ (فہد صدیقی)

جواب: آپ نے جس حدیث کا حوالہ دیا ہے، وہ طاعون کے مرض کے حوالے سے ہے۔ یہ روایت متعدد کتب حدیث میں آئی ہے۔ میں یہاں بخاری سے ایک متن نقل کرتا ہوں:

عن سعد رضی اللّٰہ عنہ عن النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم، قال: إذا سمعتم بالطاعون بأرض فلا تدخلوہا وإذا وقع بأرض وأنتم بہا فلا تخرجوا منہا.(رقم۵۳۹۶)
’’حضرت سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم کسی علاقے میں طاعون کے بارے میں سنو تو اس میں نہ جاؤ اور اگر کسی علاقے میں طاعون پھیل جائے اور تم اس میں ہو تو اس سے نہ نکلو۔‘‘

اس حدیث کو بخاری اور مسلم، دونوں کی تصحیح حاصل ہے۔ لہٰذا سند کے اعتبار سے یہ ایک قوی حدیث ہے۔ اس حوالے سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کچھ اور ارشادات بھی کتب حدیث میں مروی ہیں، ہم ان میں سے دو یہاں نقل کر رہے ہیں۔ بخاری ہی میں ہے:

عن أبی ہریرۃ رضی اللّٰہ عنہ یقول: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: لاعدوی، ولاطیرۃ، ولاہامۃ ولاصفر. وفر من المجذوم کما تفر من الأسد.(رقم۵۳۸۰)
’’حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:نہ متعدی بیماری سے بیماری ہوتی ہے۔ نہ بدفال کوئی چیز ہے۔نہ مقتول کی روح پیاسا پرندہ بنتی ہے اور نہ پیٹ میں بھوک لگانے کا کوئی جانور ہے۔ مجذوم سے ایسے بھاگو، جیسے شیر سے بھاگتے ہو۔‘‘

مسلم میں اس روایت کی پہلی بات پر ایک سوال اور آپ کا جواب بھی نقل ہوا ہے:

فقال أعرابی: یا رسول اللّٰہ، فما بال الإبل تکون فی الرمل کأنہا الظباء. فیجئ البعیر الأجرب. فیدخل فیہا. فیجربہا کلہا. قال: من أعدی الأول.(رقم۲۲۲۰)
’’ (آپ کی بات سن کر ) ایک بدو نے پوچھا:ان اونٹوں کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے جو صحرا میں بالکل ہرنوں کی طرح صاف ہوتے ہیں۔ پھر ایک خارش زدہ اونٹ آتا ہے اور ان میں شامل ہو جاتا ہے، اس طرح سب کو خارش زدہ کر دیتا ہے۔ آپ نے کہا: یہ بتاؤ، پہلے کو کس نے خارش لگائی تھی؟‘‘

اس سوال جواب سے معلوم ہوتا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم صرف یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ متعدی بیماری بھی اللہ ہی کے اذن سے کسی کو لگتی ہے۔

____________

B