HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Author: Moiz Amjad

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

۷۔ شرک کے باوجود قرآن نے یہود و نصاریٰ کو مشرک نہیں کہا

ڈاکٹر صاحب لکھتے ہیں: ’’اگر گہری نظر تدبر سے قرآن کے تمام زیر بحث آنے والے گروپس کو دیکھا جائے تو سوائے مومنین صادقین یا ضعیف الایمان و عمل منافقین کے تمام گروپس ’اہل کتاب‘ کٹر منافقین اور عبدۃ الاوثان ،خواہ عرب ہوں یا غیر عرب، سب ہی کسی نہ کسی انداز میں شرک کے مرتکبین تھے۔‘‘ اس کے بعد ڈاکٹر صاحب نے یہود و نصاریٰ سے متعلق ایسی آیات نقل کی ہیں جن میں ان کے شرک کی نشان دہی کی گئی ہے۔

ڈاکٹر صاحب کی اس بات سے ہمیں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ ڈاکٹر صاحب اگر غور فرمائیں گے تو یہی بات شروع سے ہم بھی کہہ رہے ہیں۔ ہمارا اختلاف اس پر نہیں ہے کہ ان گروہوں میں شرک پایا جاتا تھا یا نہیں۔ ہمارا اختلاف تو اس بات پر ہے کہ اس شرک کے باوجود قرآن مجید نے مشرکین بنی اسماعیل کو چھوڑ کر باقی کسی گروہ کو مشرک نہیں کہا۔ ڈاکٹر صاحب نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’آیندہ سطور میں ہم اللہ تبارک و تعالیٰ کی توفیق سے اس بات کو واضح کرنے کی کوشش کریں گے کہ ان تینوں گروپس کا تذکرہ اللہ تبارک و تعالیٰ لفظ مشرک یا اس کے مشتقات کو اسم صفت یا اسم فاعل لا کر کرتے ہیں۔‘‘ مگر ان کے مضمون میں آخر تک اس طرح کی کوئی بات ہمیں نظر نہیں آئی جس سے کسی ایک ایسی آیت کا بھی پتا چل جاتا جس میں اللہ تبارک و تعالیٰ نے ’مشرک‘ کا لفظ بنی اسماعیل کے مشرکین کے علاوہ بھی کسی کے لیے استعمال کیا ہو۔ البتہ اس ضمن میں انھوں نے زبان و بیان کی کسی دلیل کے بغیر سورۂ فتح (۴۸) کی آیت ۶سے متعلق اپنی یہ راے بیان فرمائی ہے:’’ اس میں منافقین کو براہ راست مشرک کہا گیا ہے۔‘‘ اس آیت کے الفاظ درج ذیل ہیں:

وَیُعَذِّبَ الْمُنٰفِقِیْنَ وَالْمُنٰفِقٰتِ وَالْمُشْرِکِیْنَ وَالْمُشْرِکٰتِ الظَّآنِّیْنَ بِاللّٰہِ ظَنَّ السَّوْءِ.
’’اورتاکہ اللہ ان منافق مردوں اور منافق عورتوں اور مشرک مردوں اور مشرک عورتوں کو سزا دے جو اللہ کے بارے میں برے گمان کرتے رہے۔‘‘

اس آیت کے بارے میں ڈاکٹر صاحب فرماتے ہیں کہ ’’یہاں المشرکین، منافقین ہی کی صفت ہے۔ یہ واؤ مغایرت کے لیے نہیں ہے۔‘‘ ڈاکٹر صاحب سے ہماری گزارش ہے کہ وہ ہمیں اپنے اس نتیجۂ فکر کی دلیل سے آگاہ فرما دیں تاکہ ہم اس پر غور کر سکیں۔ ڈاکٹر صاحب ہم جیسے طالب علموں کو یہ بھی ضرور سمجھا دیں کہ کسی ’’واؤ‘‘ کے بارے میں کب یہ کہا جا سکتا ہے کہ وہ مغایرت کے لیے نہیں ہے؟ اس کے بغیر ہمارے لیے ڈاکٹر صاحب کی یہ بات سمجھنی بہت مشکل ہے۔

____________

B