HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Author: Moiz Amjad

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

۳۔ لام عہد اور لام جنس

ڈاکٹر صاحب نے ایک بات یہ دریافت فرمائی ہے کہ ’مُشْرِکِیْنَ‘ کے لفظ پر جو ’الف لام‘ آیا ہے، کیا وہ ہر مقام پر عہد ہی کا ہے؟ کیا یہ کہیں بھی جنس کا نہیں ہے؟

اس سوال کا جواب دینے کے بجاے ہم ڈاکٹر صاحب سے یہ پوچھنا چاہیں گے کہ کسی ’الف لام‘ کے بارے میں یہ کس طرح طے کیا جاتا ہے کہ وہ عہد کا ہے یا جنس کا؟ نحو کی کتابوں میں سے لام کی مختلف قسمیں دیکھ کر کسی بھی لام کو عہد یا جنس کا قرار دیا جا سکتا ہے؟ ظاہر ہے کہ ایسا نہیں ہے، خود اسلوب کلام اور اس کا سیاق و سباق اور جملوں کا در و بست ہی یہ بتاتا ہے کہ کون سا لام جنس کا ہے اور کون سا عہد کا، اس وجہ سے ڈاکٹر صاحب اس طرح کے سوال کرنے کے بجاے اگر ہمیں یہ سمجھائیں کہ فلاں آیت میں لفظ ’مُشْرِک‘ پر آنے والا لام عہد کا نہیں ہو سکتا، اسے یہاں لازماً جنس کا ماننا پڑے گا اور اس کے یہ اور یہ دلائل ہیں تو شاید یہ بات زیادہ مفید ہو گی۔

____________

B