HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Author: Moiz Amjad

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

۲۔ مومن عورتوں کا مشرک مردوں سے نکاح

ڈاکٹر صاحب نے دوسری بات یہ فرمائی ہے کہ سورۂ بقرہ (۲) کی آیت۲۲۱ کے دوسرے حصے میں لفظ ’مُشْرِکِیْنَ‘، مشرکین مکہ، یہود و نصاریٰ اور مجوس جیسے دوسرے مشرکوں، سب کے لیے استعمال ہوا ہے۔ اس سلسلے میں بھی ڈاکٹر صاحب کی بناے استدلال فقہی آرا ہی ہیں۔ پہلے آیت ملاحظہ فرما لیجیے:

وَلاَ تُنْکِحُوا الْمُشِرِکِیْنَ حَتّٰی یُؤْمِنُوْا وَلَعَبْدٌ مُّؤْمِنٌ خَیْْرٌ مِّنْ مُّشْرِکٍ وَّلَوْ اَعْجَبَکُمْ.
’’اور (مومن عورتوں کو) مشرکین کے نکاح میں مت دوجب تک وہ ایمان نہ لے آئیں۔ ایک مومن غلام کسی مشرک آزاد سے کہیں بہتر ہے، خواہ وہ تمھیں کتنا ہی بھلا لگے۔‘‘

ڈاکٹر صاحب فرماتے ہیں کہ’’ اس آیت کی رو سے، ایک مسلم خاتون کی کسی مشرک مرد سے شادی نہیں ہو سکتی اور دور اول سے آج تک اس بات پر بھی اتفاق ہے کہ اس پابندی کا اطلاق نصاریٰ اور یہود پر بھی ہوتا ہے۔ کیا یہ اس بات کی دلیل نہیں کہ یہود و نصاریٰ بھی مشرک کے حکم میں داخل ہیں؟‘‘

ڈاکٹر صاحب اگر قرآن مجید کی اس آیت پر غور فرماتے تو ان پر یہ بات خود ہی واضح ہو جاتی کہ جس گروہ کے لیے آیت کے پہلے حصے میں لفظ ’مُشْرِکٰتِ‘ بولا گیا ہے، زبان و بیان کے قواعد کی رو سے لازماً یہاں بھی وہی گروہ مراد ہونا چاہیے۔ یہ بات کسی قاعدے کی رو سے نہیں مانی جا سکتی کہ ان دونوں الفاظ سے مختلف گروہ مراد لے لیے جائیں ،جیسا کہ ڈاکٹر صاحب نے مراد لیے ہیں۔

اس آیت میں بھی ہمارے نزدیک قرآن مجید کے عرف کے مطابق لفظ ’مشرک‘ مشرکین عرب ہی کے لیے استعمال ہوا ہے۔ آیت کے سیاق و سباق اور اس کے جملوں کے در و بست میں ایسی کوئی چیز نہیں ہے جو اس سے مختلف معنی کی طرف اشارہ کرے۔ جہاں تک اہل کتاب اور دوسرے غیرمسلموں کے ساتھ مومن عورتوں کے نکاح کی ممانعت کا تعلق ہے تو اس کا ماخذ بھی سورۂ ممتحنہ کی ایک آیت ہے۔ ارشاد ہے:

فَاِنْ عَلِمْتُمُوْہُنَّ مُؤْمِنٰتٍ فَلَا تَرْجِعُوْہُنَّ اِلَی الْکُفَّارِ لَا ہُنَّ حِلٌّ لَّہُمْ وَلَا ہُمْ یَحِلُّوْنَ لَہُنَّ. (۶۰: ۱۰)
’’پھر اگر تم جان لو کہ وہ عورتیں مومن ہیں تو ان کو کفار کی طرف واپس نہ لوٹاؤ۔ نہ یہ عورتیں ان کافروں کے لیے حلال ہیں اور نہ یہ کافر ان عورتوں کے لیے حلال ہیں۔‘‘

اس آیت کی رو سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کا انکار کرنے والے تمام لوگوں کے ساتھ مسلمان عورتوں کا نکاح ممنوع ہے۔ اس وضاحت سے ڈاکٹر صاحب کی یہ بات بھی آپ سے آپ ختم ہو جاتی ہے کہ یہود و نصاریٰ کے ساتھ مومن عورتوں کے نکاح کی ممانعت اس بات کی دلیل ہے کہ قرآن مجید نے انھیں بھی مشرکین کے حکم میں شامل کیا ہے۔

____________

B