HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

سود اور افراط زر

سوال: بنک میں جمع کرائی ہوئی رقم کی قیمت افراط زر کی وجہ سے وقت کے ساتھ کم ہوتی چلی جاتی ہے، لہٰذا کیا بنک سے حاصل ہونے والا سود اس صورت میں بھی حرام ہوتا ہے؟ (ظاہرہ اکرم)

جواب: سود تو ہر صورت میں حرام ہے، لیکن اگر کوئی شخص بنک سے حاصل ہونے والے اضافی روپے میں سے’ inflation‘(افراط زر) کی شرح کے مطابق حساب لگا کر رقم رکھ لیتا اور باقی رقم کی ایک ایک پائی بنک کو واپس کر دیتا یا بغیر ثواب کی نیت سے غربا میں تقسیم کر دیتا ہے تو اس کی نیت چونکہ سود لینے کی نہیں، بلکہ محض ’cover inflation‘ کرنے کی ہے،لہٰذا ایسا شخص بالکل صحیح ہو گا اور اس پر کوئی اعتراض نہیں ہو سکتا۔

____________

B