سوال: اگر کوئی آدمی اپنی زندگی میں اپنی جائداد بچوں میں تقسیم کرنا چاہے تو وہ کیسے کرے؟ (تہمینہ ونی)
جواب: آدمی اگر اپنی زندگی ہی میں اپنی جائداد اپنے بچوں میں تقسیم کرنا چاہتا ہے تو وہ جیسے چاہے کر سکتا ہے ۔ اس پر شریعت کی طرف سے اس ضمن میں کوئی خصوصی قدغن نہیں ہے، البتہ یہ ذہن میں رہے کہ اگر وہ اس معاملے میں بچوں کے درمیان کوئی بے انصافی کرے گا تو یہ بالکل غلط ہو گا اور وہ اس کے لیے خدا کے ہاں مسؤل ہو گا۔ عدل کو قائم رکھتے ہوئے، وہ اگر اپنے کسی غریب بیٹے کو زیادہ اور امیر کو کم دیتا ہے تو وہ ایسا کر سکتا ہے اور ایسا کرنا درست ہو گا، لیکن اگر وہ خواہ مخواہ اپنے کچھ بچوں کو کم اور کچھ کو زیادہ دیتا ہے تو یہ بے انصافی ہو گی یا وہ بغیر کسی وجہ کے لڑکیوں کو دیتا ہی نہیں اور سارا مال لڑکوں ہی کو دے دیتا ہے تو یہ بھی خلاف عدل ہو گا۔
____________