سوال: ایک عالم یہ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہر جگہ اپنے وجود کے ساتھ موجود نہیں، بلکہ اس کا علم ہر جگہ کا احاطہ کیے ہوئے ہے، کیا یہ بات درست ہے؟ (وجاہت علی خان)
جواب: ارشاد باری ہے:
وَلِلّٰہِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ وَکَانَ اللّٰہُ بِکُلِّ شَیْءٍ مُّحِیْطًا.(النسا۴: ۱۲۶)
’’اور اللہ ہی کے لیے ہے جو آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے اور اللہ تعالیٰ ہر چیز کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔‘‘
خدا کا یہ احاطہ کرنا کسی بڑے مادی وجودکے چھوٹے مادی وجود کا احاطہ کرنے کی مثل نہیں ہے، بلکہ اس کا یہ احاطہ کرنا اس کے علم و قدرت کے اعتبار سے ہے اور یہی بات اس کی شان کے مطابق ہے۔
اسی طرح خدا کا موجود ہونا بھی اشیا کے موجود ہونے کی طرح نہیں ہوتا، چنانچہ جب ہم یہ کہتے ہیں کہ خدا ہر جگہ موجود ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ جیسے کوئی مادی وجود کسی ایک جگہ پر موجود ہوتا ہے، اسی طرح خدا (کسی ایک جگہ پر تو نہیں، البتہ وہ) ہر جگہ موجود ہے۔
نہیں، یہ بات صحیح نہیں ہے، بلکہ حقیقت یہ ہے کہ خدا اپنے علم اور اپنی قدرت ہی کے اعتبار سے ہر جگہ موجود ہوتا ہے۔
____________