سوال: کیا بنک کی ملازمت جائز ہے؟ (عقیل شاہد)
جواب: بنک ایک سودی ادارہ ہے۔ اس ادارے کے ملازمین دراصل اس کے سودی نظام ہی کے ایجنٹ یا کارندے کی حیثیت سے اپنی خدمات سرانجام دیتے اور اس کا معاوضہ لیتے ہیں۔ اسلام میں سود کھانا اور کھلانا صریحاً حرام ہے۔ چنانچہ سودی ادارے کی خدمات بھی ناجائز کام ہیں اور ان کا معاوضہ بھی حرام ہے۔
کسی بڑے عذر اور مجبوری کے تحت تو ایسا ہو سکتا ہے کہ آدمی کچھ دیر کے لیے بنک میں ملازمت کر لے، لیکن یہ ملازمت اصلاً جائز نہیں ہے۔
____________