سوال: میقات سے کیا مراد ہے؟ یہ تعداد میں کتنے ہیں؟ نیز یہ بھی بتائیں کہ پاکستانی حجاج کرام اپنے احرام کس جگہ سے باندھتے ہیں؟ (ذوالفقار شافی)
جواب: حج وعمرہ کی غرض سے آنے والوں کے لیے حدود حرم سے کچھ فاصلے پر بعض جگہیں متعین کردی گئی ہیں جن سے آگے وہ احرام کے بغیر نہیں جا سکتے۔ ان پر یا ان کے برابر کسی بھی جگہ پر پہنچ کر ضروری ہے کہ احرام باندھ لیا جائے۔ اصطلاح میں انھیں میقات کہا جاتا ہے۔ یہ جگہیں پانچ ہیں: مدینہ سے آنے والوں کے لیے ذوالحلیفہ، یمن سے آنے والوں کے لیے یلملم، مصر و شام سے آنے والوں کے لیے جحفہ، نجد سے آنے والوں کے لیے قرن اور مشرق کی طرف سے آنے والوں کے لیے ذات عرق۔
پاکستانی حجاج جب پاکستان سے سعودی عرب کی طرف روانہ ہوتے ہیں تو وہ میقات کے اوپر سے گزرتے ہوئے حدود حرم میں داخل ہو جاتے ہیں، ضروری ہے کہ وہ جب حدود حرم میں داخل ہوں تو احرام باندھے ہوئے ہوں، لہٰذا انھیں ابتداے سفر، یعنی کراچی ایئر پورٹ ہی سے احرام باندھنا پڑتا ہے۔
آج کل حج کرانے والی کمپنیاں حاجیوں کی باقاعدہ رہنمائی کے لیے پورا پورا اہتمام کرتی ہیں، اس لیے آپ بے فکر رہیں، وہ اس مسئلے میں آپ کی پوری پوری رہنمائی کریں گی اور آپ کو ویسا ہی کرنا چاہیے جیسا وہ گائیڈ کریں۔
____________