HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

اہل کتاب کا ذبیحہ

سوال: قرآن مجید میں اہل کتاب کا ذبیحہ مسلمانوں کے لیے جائز قرار دیا گیا ہے۔ کیا آج کل کے اہل کتاب جو مشرکانہ عقائد رکھتے ہیں، ان کا ذبیحہ بھی مسلمانوں کے لیے جائز ہے؟ (نثار احمد) 

جواب: اہل کتاب آج جس شرک میں مبتلا ہیں، اس میں وہ نزول قرآن کے زمانے میں بھی تھے۔

ارشاد باری ہے: 

وَقَالَتِ الْیَہُوْدُ عُزَیْرُ نِ ابْنُ اللّٰہِ وَقَالَتِ النَّصٰرَی الْمَسِیحُ ابْنُ اللّٰہِ ذٰلِکَ قَوْلُہُمْ بِاَفْوَاہِہِمْ.(التوبہ۹: ۳۰)
’’یہود نے کہا :عزیر اللہ کا بیٹا ہے، اور نصاریٰ نے کہا : مسیح اللہ کا بیٹا ہے۔ یہ سب ان کے منہ کی باتیں ہیں۔‘‘

اہل کتاب اپنے دین کو دین توحید ہی کی حیثیت سے پیش کرتے اور اپنے شرک کی توجیہ کرتے ہیں، لہٰذا قرآن نے انھیں عرب کے ان مشرکین کی صف میں کھڑا نہیں کیا جو دین توحید کے بجاے دین شرک کے علم بردار تھے۔

لہٰذا آج بھی اہل کتاب کا ذبیحہ کھانا صحیح ہو گا بشرطیکہ وہ ذبیحہ ہو۔

 

____________

B