سوال: مغرب کے بعض ممالک میں حلال گوشت بیچنے والے اداروں میں ذبح کرنے کے طریقے میں دو مسائل سامنے آئے ہیں، ان پر آپ اپنی راے دیں۔
۱۔ مرغیوں کو ذبح کرنے سے پہلے بجلی کا جھٹکا دیتے ہیں تاکہ وہ زیادہ بھاگ نہ سکیں، بعض اوقات کچھ جانور اس جھٹکے سے مر بھی جاتے ہیں۔
۲۔ جب انھیں ذبح کیا جاتا ہے تو اس وقت ذبح خانے میں تکبیر کے الفاظ پر مشتمل کیسٹ چلائی جاتی ہے۔
کیا ایسے اداروں کا تیار کردہ گوشت حلال ہے؟(نثار احمد)
جواب: پہلی بات یہ ہے کہ اگر واقعۃً بجلی کے جھٹکے سے مر جانے والے جانوروں کو ذبح ہونے والے جانوروں سے الگ نہیں کیا جاتا، بلکہ انھی میں ڈال دیا جاتا ہے تو پھر اس ادارے کا تیار کردہ گوشت استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
جہاں تک ذبح خانے میں ذبح کے وقت تکبیر کی کیسٹ چلانے کا تعلق ہے تو یہ کوئی صحیح بات تو نہیں ہے، لیکن ذبح کرنے والا ادارہ چونکہ جانور کو اسی ذات کے نام پر ذبح کر رہا ہے جس کے نام پر اسے ذبح ہونا چاہیے، لہٰذا جانور کو ذبیحہ قرار دینے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ البتہ، اگر مسلمانوں کا کوئی گروہ یہ طریقہ اختیار کرتا ہے تو اسے اس سے منع کرنا چاہیے۔
____________