سوال: جرم اور گناہ میں کیا فرق ہے؟ دونوں میں کیا اشتراک ہے اور کیا اختلاف ہے؟ (عالیہ انور)
جواب: گناہ خدا کے حکم کو نہ ماننا ہے۔ خواہ یہ حکم کسی کام کو سرانجام دینے کا ہو یا کسی کام سے رکنے کا ہو اور خواہ یہ حکم شریعت سے ثابت ہو یا فطرت سے مثلاً، انکار نبوت ، نماز میں کوتاہی، ماں باپ سے بد سلوکی، وعدہ خلافی اور جھوٹ بولنا وغیرہ۔
جرم کا لفظ جب آخرت کے زاویے سے بولا جاتا ہے تو اس سے مراد کسی گناہ پر ہٹ دھرمی کے ساتھ اصرار و استمرار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جہنمیوں سے کہا گیا کہ ’اِنَّکُمْ مُّجْرِمُوْنَ‘، ’’یقیناً تم مجرم ہو‘‘ (المرسلٰت ۷۷: ۴۶) اور ’اِنَّ الْمُجْرِمِیْنَ فِیْ ضَلٰلٍ وَّ سُعُرٍ‘، ’’بے شک مجرم گمراہی میں ہیں اور جہنم میں ہوں گے‘‘ (القمر۵۴: ۴۷) اور ’وَکَانُوْا یُصِرُّوْنَ عَلَی الْحِنْثِ الْعَظِیْمِ‘، ’’ اور وہ سب سے بڑے گناہ (شرک) پر اصرار کرتے رہے‘‘(الواقعہ۵۶: ۴۶)۔
اور جب قانون و فقہ کے زاویے سے بولا جاتا ہے تو اس سے مراد وہ گناہ ہیں جن پر شریعت نے دنیا میں سزا دی ہے، مثلاً قتل، چوری، قذف اور زنا وغیرہ۔
____________