HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

حدود آرڈی نینس

سوال: غامدی صاحب کے نزدیک حدود آرڈی نینس کا نیا بل شرعاً صحیح ہے یا نہیں؟ (عاقب خلیل خان)  

جواب: غامدی صاحب اس بل سے متفق نہیں ہیں۔ ان کے نزدیک اس بل میں شریعت کی رہنمائی سے شدید انحراف موجود ہے۔ وہ اس بل میں موجود جن باتوں کو شریعت کی رہنمائی سے مختلف محسوس کرتے ہیں، ان میں چند درج ذیل ہیں:

۱۔ اس بل میں مسلم اور غیر مسلم کی گواہی میں اور مرد و عورت کی گواہی میں فرق کیا گیا ہے، ان کے خیال میں یہ چیز شریعت سے ثابت نہیں ہے۔

۲۔ اس بل کے مطابق زنا کی سزا سو کوڑے اور زنا بالجبر کی سزا موت ہے، جبکہ غامدی صاحب کے نزدیک جرم کی دو نوعیتیں ہیں: ایک اس کی سادہ شکل ہے، جیسے زنا یا چوری اور دوسری وہ شکل ہے جس میں مجرم قانون کے خلاف قوت کے ساتھ اٹھ کھڑا ہوتا ہے۔ اس صورت میں زنا، زنا بالجبر کی صورت اختیار کر لیتا ہے اور چوری، ڈاکے کی شکل اختیار کر لیتی ہے۔ چنانچہ ان کے نزدیک زنا بالجبر کی صورت میں مجرم کو دو سزائیں دی جائیں گی:ایک زنا کی سزا سو کوڑے اور دوسری حرابہ کی سزا جو سورۂ مائدہ کی آیت ۳۳۔ ۳۴ کے تحت اسے دی جائے گی۔

۳۔ غامدی صاحب کے نزدیک زنا کا مقدمہ رجسٹر کرنے کے لیے چار گواہوں کی شرط لازم ہے ، جبکہ اس بل کے مطابق دو گواہوں کے ملنے پر بھی مقدمہ رجسٹر کر لیا جائے گا۔

ایسے کچھ اور اختلافات بھی ہیں۔ مزید تفصیل کے لیے آپ غامدی صاحب کی کتاب ’’میزان‘‘ کے باب’’حدود و تعزیرات‘‘ کا مطالعہ کر سکتے ہیں۔

____________

B