سوال: مجھے درج ذیل سوالات کی وضاحت مطلوب ہے:
پہلا یہ کہ اگر کسی لڑکے نے کسی شادی شدہ عورت سے زنا کیا ہے تو کیا وہ اس عورت کی بیٹی سے شادی کر سکتا ہے؟
دوسرا یہ کہ اگر اس لڑکے کا معاملہ اس عورت کے ساتھ زنا کے قریب ،یعنی بوس و کنار وغیرہ تک تو پہنچا ہو، البتہ اس نے زنا نہ کیا ہو تو کیا اس صورت میں وہ اس عورت کی بیٹی سے شادی کر سکتا ہے؟
تیسرا یہ کہ اگر زنا یا محض بوس و کنار کے زمانے میں وہ لڑکا تو نابالغ ہو اور عورت شادی شدہ ہو تو کیا اس صورت میں وہ اس عورت کی بیٹی سے شادی کر سکتا ہے؟ (عبداللہ)
جواب: استاذ محترم غامدی صاحب کی تحقیق کے مطابق درج بالا تینوں صورتوں میں وہ لڑکا اس عورت کی بیٹی سے شادی کر سکتا ہے۔
احناف کے نزدیک تینوں صورتوں میں یہ شادی ناجائز ہو گی، جبکہ شوافع کے نزدیک تینوں صورتوں میں یہ جائز ہے۔
____________