سوال: اسلام شوہر کو اس بیوی کے حوالے سے کیا تجویز دیتا ہے جو اس کے ساتھ جنسی اختلاط کے اعتبار سے خواہ مخواہ سرد ہو جائے اور اس عمل سے نفرت کرنے لگ جائے؟ (سعید الرحمن)
جواب: اگر میاں بیوی کے درمیان یہ صورت حال پیدا ہو جائے تو اس کی وجہ معلوم کرنی چاہیے، کیونکہ ایسا ہونا ، یعنی جنس سے بے رغبتی فطری چیز نہیں ہے۔ ظاہر ہے کہ اس کی کچھ وجوہات ہوں گی۔ہو سکتا ہے کہ اس کی وجہ میاں بیوی کی آپس کی بعض چھوٹی چھوٹی رنجشیں ہوں جو ایک لمبے عرصے سے چل رہی ہوں اور ان کی بنا پر عورت کے ہاں جذبات بالکل سرد پڑ گئے ہوں۔ یہ عمر کا تقاضا بھی ہو سکتا ہے اور اس کی وجہ کسی بیماری کا پیدا ہو جانا بھی ہو سکتا ہے۔ بہرحال وجوہات کی نوعیت طے کرکے انھیں دور کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
چونکہ اللہ تعالیٰ نے مرد کو جنس کے معاملے میں اپنی بیوی تک محدود رہنے کا حکم دیا ہے، اس لیے عورت کو یہ چاہیے کہ وہ اس معاملے میں مرد کے نارمل مطالبے کو پوری اہمیت دے اور اس کے ساتھ تعاون کی ہر ممکن کوشش کرے۔ اگر اس کے پاس کوئی عذر نہ ہواور وہ جان بوجھ کر اس سے گریز کرے تو وہ عنداللہ قصوروار ہو گی۔
____________